موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ الوَصَاةِ بِأَهْلِ ذِمَّةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَالذِّمَّةُ: العَهْدُ، وَالإِلُّ: القَرَابَةُ
3183 . حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ جُوَيْرِيَةَ بْنَ قُدَامَةَ التَّمِيمِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قُلْنَا: أَوْصِنَا يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ، قَالَ: «أُوصِيكُمْ بِذِمَّةِ اللَّهِ، فَإِنَّهُ ذِمَّةُ نَبِيِّكُمْ، وَرِزْقُ عِيَالِكُمْ»
صحیح بخاری:
کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں
باب : آنحضرت ﷺ نے جن کافروں کو امان دی ( اپنے ذمہ میں لیا ) ان کے امان کو قائم رکھنے کی وصیت کرنا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
ذمہ کہتے ہیں عہد اور اقرار کو ، اور ” ال ‘ ‘ کا لفظ جو قرآن میں آیا ہے اس کے معنے رشتہ داری کے ہیں ۔
3183. حضرت جویریہ بن قدامہ تمیمی سے روایت ہے کہ ہم نے حضرت عمر ؓ سے عرض کیا: امیر المومنین! آپ ہمیں کوئی وصیت کریں تو انھوں نے فرمایا: میں تمھیں اللہ کے عہد کی وصیت کرتا ہوں (کہ اس کو پورا کرو) کیونکہ وہ تمہارے نبی کا عہد اورتمہارے بال بچوں کا رزق ہے۔