تشریح:
1۔ اللہ کی راہ میں جو چیزیں بھی خرچ کی جائیں وہ جوڑے کی شکل میں خرچ کرنا زیادہ بہتر ہے، مثلاً:دوکپڑے، دوچادریں، دو برتن، اور دو قرآن مجید کسی کو دینا۔ اللہ کے ہاں یہ بہترین صدقہ ہے۔ 2۔ یہاں فرشتوں کا اہل جنت کو بلانا، اس سے فرشتوں کے وجود کو ثابت کرنا مقصود ہے، نیز اس حدیث سے سیدنا ابوبکر ؓ کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔