تشریح:
1۔ حضرت جبریل ؑ نے حضرت مریم ؑ سے خطاب کیا تھا جبکہ سلام کہتے وقت حضرت عائشہ ؓ کو براہ راست خطاب نہیں کیا کیونکہ حضرت مریم ؑ کا شوہر نہیں تھا، اس لیے ان سے براہ راست خطاب کیا، لیکن رسول اللہ ﷺ کے باعث حضرت جبریل ؑ نے حضرت عائشہ ؓ کا احترام کیا جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے جنت میں حضرت عمر ؓ کا محل دیکھ کرحضرت عمر ؓ کا احترام کیا تاکہ انھیں غیرت نہ آئے۔ 2۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اجنبی عورت کو سلام کہنا جائز ہے بشرط یہ کہ فتنے میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو۔ اس پر فتن دور میں اس سے بچنا ہی چاہیے۔ 3۔ اس حدیث میں حضرت جبرئیل ؑ کے سلام کہنے کا ذکر ہے، اسی سے امام بخاری ؒ نے قائم کردہ عنوان ثابت کیا ہے۔