تشریح:
مالک جہنم کا نگران ہے جو دوزخ پر مامورہے۔ اہل جہنم اس سے بار بار درخواست کریں گے کہ آپ اپنے رب سے کہیں وہ ہمیں موت سے دوچار کردے۔وہ انھیں جواب دے گا کہ تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔(الزخرف:43۔77) یعنی مالک فرشتہ انھیں کہے گا۔ تمھارے جرائم کی فہرت بہت لمبی اور طویل ہے لہٰذا تمھیں سزا دینے کے لیے بھی لمبی مدت درکار ہے اس لیے مر جانے کا تصور ذہن سے نکال دو۔ تمھیں زندہ رکھ کر ہی سزا دی جا سکتی ہے لہٰذا تمھیں یہیں رہنا ہوگا اور زندہ ہی رکھا جائے گا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: مالک فرشتہ اہل جہنم کی آہ و بکا سن کر ہزار سال تک خاموش رہے گا۔ پھر انھیں دو الفاظ سے جواب دے گا کہ تم نے یہیں رہنا ہے۔ (تفسیر ابن کثیر:160/4)