تشریح:
1۔ امام بخاری ؒنے کتاب الصلاۃ میں اس حدیث پر ان الفاظ میں باب قائم کیا ہے:( بَابُ الالْتِفَاتِ في الصَّلَاة) ’’نماز میں ادھر اُدھر دیکھنا‘‘ اور ثابت کیا ہے کہ نماز میں اس طرح کی حرکت کرنا سخت منع ہے۔ اس سے ثواب میں بہت کمی ہوجاتی ہے اورشیطان بندے کی نماز کو نقصان پہنچانے کے لیے کچھ حصہ جھپٹ لیتا ہے۔ 2۔ امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے شیطانی حرکت سے ہمیں آگاہ کیا ہے، نیز اس سے شیطان کے وجود کا اثبات مقصود ہے۔ واللہ أعلم۔