تشریح:
1۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے حطیم کی دیواروں کے متعلق دریافت کیا:آیا یہ بیت اللہ کا حصہ ہیں؟ تو آپ نے فرمایا:’’ہاں! لیکن تیری قوم کے پاس اس قدر اخراجات نہیں تھے کہ وہ اسے بیت اللہ میں شامل کر کے تعمیر کرتے۔‘‘ (صحیح البخاري، الحج، حدیث:1584) رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ سے فرمایا:’’اگر مجھے تیری قوم کے جذبات کی پاسداری مقصود نہ ہوتی اور میرے پاس اخراجات کا بندوبست بھی ہوتا تو میں حطیم والی جگہ بیت اللہ میں شامل کردیتا اور اسے زمین کے برابر کر کے اس میں دو دروازے رکھ دیتا ایک داخل ہونے کے لیے اور ایک نکلنے کے لیے لیکن مذکورہ امور کی بنا پر میں اسے موجودہ حالت پر چھوڑتا ہوں۔‘‘ (صحیح مسلم، الحج، حدیث:3245(1333) 2۔ اس حدیث میں حضرت ابراہیم ؑ کی اٹھائی ہوئی بیت اللہ کی بنیادوں کا ذکر ہے۔ اس لیے امام بخاری ؒ نے اس حدیث کو یہاں ذکر کیا ہے۔