قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ (وَاذْكُرْ فِي الكِتَابِ مُوسَى إِنَّهُ كَانَ مُخْلِصًا وَكَانَ رَسُولًا نَبِيًّا وَنَادَيْنَاهُ مِنْ جَانِبِ الطُّورِ الأَيْمَنِ وَقَرَّبْنَاهُ نَجِيًّا))

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3392. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، سَمِعْتُ عُرْوَةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَرَجَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَدِيجَةَ يَرْجُفُ فُؤَادُهُ، فَانْطَلَقَتْ بِهِ إِلَى وَرَقَةَ بْنِ نَوْفَلٍ، وَكَانَ رَجُلًا تَنَصَّرَ، يَقْرَأُ الإِنْجِيلَ بِالعَرَبِيَّةِ، فَقَالَ وَرَقَةُ: مَاذَا تَرَى؟ فَأَخْبَرَهُ، فَقَالَ وَرَقَةُ: هَذَا النَّامُوسُ الَّذِي أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى مُوسَى، وَإِنْ أَدْرَكَنِي يَوْمُكَ أَنْصُرْكَ نَصْرًا مُؤَزَّرًا النَّامُوسُ: صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي يُطْلِعُهُ بِمَا يَسْتُرُهُ عَنْ غَيْرِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب:(ارشاد باری تعالیٰ:)’’اور اس کتاب میں موسیٰ کا قصہ بھی یاد کیجیے، بلا شبہ وہ ایک برگزیدہ انسان اور رسول نبی تھے۔ اور ہم نے انہیں کوہ طور کی دائیں جانب سے پکارا اور راز کی گفتگو کرنے کے لیے اسے قرب عطا کیا۔‘‘ کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3392.

حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: پھر نبی کریم ﷺ (وحی آنے کے بعد) حضرت خدیجہ ؓ کی طرف لوٹے تو آپ کا دل کانپ رہا تھا، چنانچہ وہ آپ کو حضرت ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں۔ وہ شخص نصرانی ہوگیا تھا۔ انجیل کاعربی زبان میں ترجمہ کرتاتھا، ورقہ نے آپ سے پوچھا: آپ نے کیادیکھا؟ تو آپ نے اس سے ساراواقعہ بیان کردیا۔ ورقہ نے کہا: یہ تو وہی راز دان ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ ؑ پر اتارا تھا۔ اگر مجھے آپ کا زمانہ (ظہور نبوت) مل گیا تو میں آپ کی بھر پور مدد کروں گا۔ ناموس، اس رازدان کو کہتے ہیں جو دوسروں سے راز میں رکھتے ہوئے کسی چیز کی اطلاع دے۔