تشریح:
1۔ نوف بکالی بڑا عالم فاضل اور واعظ قسم کا آدمی تھا۔ اس کا خیال تھا کہ خضر کے ساتھی حضرت موسیٰ بن عمران نہیں بلکہ موسیٰ بن میشا ہیں، مگر صحیح بات یہی ہے کہ وہ موسیٰ بن عمران ہیں جو بنی اسرائیل کی طرف بھیجے گئے تھے۔ حضرت خضر ؑ کے معاملات پر حضرت موسیٰ ؑ کے ا عتراضات ظاہری حالات کی بنا پر تھے۔ 2۔ حضرت خضر ؑ نے جب حقائق سے پردہ اٹھایا تو موسیٰ ؑ کو ماننے کے سوا اور کوئی چارہ نہ تھا۔ مزید تفصیلات کتب تفسیر میں ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔ 3۔ حضرت خضر ؑ کے متعلق اکثرصوفیاء اور اہل باطن کا خیال ہے کہ وہ زندہ ہیں اورسمندروں پر حکومت کرتے ہیں۔ لیکن امام بخاری ؒ اور دیگرمحققین امت کامؤقف ہے کہ وہ فوت ہوچکے ہیں اور اب وہ موجود نہیں ہیں۔ ہم نے اس موضوع پر "حقیقت حیات خضر" کے نام سے ایک پمفلٹ شائع کیا تھا۔ افسوس کہ وہ تلاش بسیار کے باوجود دستیاب نہیں ہوسکا۔ خیال تھا کہ اس کے چند اقتباسات یہاں نقل کیے جاتے۔ ماشاء اللہ کان ومالم یشأ لم یکن۔