قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّيَمُّمِ (بَابُ إِذَا لَمْ يَجِدْ مَاءً وَلاَ تُرَابًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

341 .   حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلاَدَةً فَهَلَكَتْ، فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا فَوَجَدَهَا، «فَأَدْرَكَتْهُمُ الصَّلاَةُ وَلَيْسَ مَعَهُمْ مَاءٌ، فَصَلَّوْا، فَشَكَوْا ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ التَّيَمُّمِ» فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ لِعَائِشَةَ: جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا، فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ تَكْرَهِينَهُ، إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ ذَلِكِ لَكِ وَلِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ خَيْرًا

صحیح بخاری:

کتاب: تیمم کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس بارے میں کہ جب نہ پانی ملے اور نہ مٹی تو کیا کرے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

341.   حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے ایک ہار حضرت اسماء ؓ سے مستعار لیا جو گم ہو گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو اس کی تلاش کے لیے روانہ کیا۔ وہ اسے مل گیا لیکن ان لوگوں کو نماز کا وقت ایسی حالت میں آیا کہ ان کے پاس پانی نہیں تھا، چنانچہ انھوں نے (ویسے ہی) نماز ادا کر لی۔ جب انھوں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت نازل فر دی۔ حضرت اسید بن حضیر ؓ نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے کہا: اللہ تمہیں جزائے خیر دے، اللہ کی قسم! جب بھی تم پر کوئی ایسی بات آ پڑی جسے تم ناگوار خیال کرتی تھیں تو اللہ تعالیٰ نے اس میں تمہارے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے خیروبرکت عطا فر دی۔