تشریح:
1۔ بہت بڑی جماعت کو سواد سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کی امت کے بعد حضرت موسیٰ ؑ کی امت تمام انبیاء ؑ کی امتوں سے زیادہ ہوگی۔ امام بخاری ؒ نے متصل طور پر یہ روایت کتاب الطب میں بیان کی ہے۔ آپ نے فرمایا :’’ایک نبی ایسا بھی سامنے آئے گا۔ جس کے ساتھ کوئی امتی نہیں ہو گا۔‘‘ موسیٰ ؑ کی امت کے بعدآپ اپنی امت کو دیکھیں گے جو تمام امتوں سے زیادہ ہوگی۔(صحیح البخاري، الطب، حدیث:5705) 2۔ اس حدیث میں حضرت موسیٰ ؑ اور ان کی امت کا ذکر ہے جو قیامت کے دن پیش کی جائے گی۔ اس لیے امام بخاری ؒ نے مذکورہ عنوان کے تحت اسے بیان فرمایا۔