تشریح:
رسول اللہ ﷺ نے یہ اس لیے فرمایا کہ حضرت یونس ؑ کا قصہ سن کر کوئی ان کی تحقیر و تنقیص نہ کرے اور آپ کا یہ ارشاد عجز و انکسار اور تواضع کے طور پر ہے بصورت دیگر آپ تمام انبیاء ؑ سے افضل ہیں۔ بعض مؤرخین نے متی کو حضرت یونس ؑ کی والدہ کا نام بتایا ہے۔ امام بخاری ؒنے اس کی تردید فرمائی کہ متی ان کے والد کا نام ہے والدہ کا نہیں۔