قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ: أَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى اللَّهِ صَلاَةُ دَاوُدَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: أَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى اللَّهِ صَلاَةُ دَاوُدَ، وَأَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ: كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ [ص:161] ثُلُثَهُ، وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَيَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا قَالَ عَلِيٌّ: وَهُوَ قَوْلُ عَائِشَةَ: مَا أَلْفَاهُ السَّحَرُ عِنْدِي إِلَّا نَائِمًا

3420. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ الثَّقَفِيِّ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

سورۃ بنی اسرائیل میں اللہ نے فرمایا کہ اس کی بارگاہ میں سب سے پسندیدہ نماز داؤد ؑ کی نماز ہے اور سب سے پسندیدہ روزہ حضرت داؤد ؑ کا روزہ ہے ۔ وہ ( ابتدائی ) آدھی رات میں سویا کرتے اور ایک تہائی رات میں عبادت کیا کرتے تھے ۔ پھر جب رات کا چھٹا حصہ باقی رہ جاتا تو سویا کرتے ۔ اسی طرح ایک دن روزہ رکھا کرتے اور ایک دن بغیر روزے کے رہا کرتے ۔ حضرت علیؓ نے کہا کہ حضرت عائشہ ؓ نے بھی اسی کے متعلق کہا تھا کہ جب بھی سحر کے وقت میرے یہاں نبی کریم ﷺ موجودرہے تو سوئے ہوئے ہوتے تھے ۔

3420.

حضرت عبداللہ بن عمرو  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’اللہ کے ہاں پسندیدہ روزے حضرت داود ؑ کے ر وزے ہیں۔ وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن چھوڑتے تھے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ نماز حضرت داود ؑ کی نماز ہے۔ وہ آدھی رات تک سوتے تھے اور پھر ایک تہائی رات کی عبادت کرتے اور آخری چھٹا حصہ پھر سو جاتے تھے۔‘‘