قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلُهُ: {يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لاَ تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلاَ تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ إِلاَّ الْحَقَّ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ وَلاَ تَقُولُوا ثَلاَثَةٌ انْتَهُوا خَيْرًا لَكُمْ إِنَّمَا اللَّهُ إِلَهٌ وَاحِدٌ سُبْحَانَهُ أَنْ يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ لَهُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَكَفَى بِاللَّهِ وَكِيلاً})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: " {كَلِمَتُهُ} [النساء: 171] كُنْ فَكَانَ. وَقَالَ غَيْرُهُ: {وَرُوحٌ مِنْهُ} [النساء: 171] أَحْيَاهُ فَجَعَلَهُ رُوحًا {وَلاَ تَقُولُوا ثَلاَثَةٌ} [النساء: 171] "

3434. وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نِسَاءُ قُرَيْشٍ خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ الْإِبِلَ أَحْنَاهُ عَلَى طِفْلٍ وَأَرْعَاهُ عَلَى زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَى إِثْرِ ذَلِكَ وَلَمْ تَرْكَبْ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ بَعِيرًا قَطُّ تَابَعَهُ ابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَإِسْحَاقُ الْكَلْبِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ ابو عبید نے بیان کیا کہ «كلمته» سے مراد اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو گیا اور دوسروں نے کہا کہ «وروح منه» سے مراد یہ ہے کہ اللہ نے انہیں زندہ کیا اور اور روح ڈالی اور یہ نہ کہو کہ خدا تین ہیں۔نصاریٰ کے عقیدہ تثلیث کی تردید ہے جو روح القدس اور مریم او رعیسیٰ تینوں کو ملا کر ایک خدا کے قائل ہیں یہ ایسا باطل عقیدہ ہے جس پر عقل اور نقل سے صحیح دلیل پیش نہیں کی جا سکتی مگر عیسائی دنیا آج تک اس عقیدۂ فاسدہ پر جمی ہوئی ہے آیت ولاتقولوا ثلاثۃ میں اسی عقیدۂ باطلہ کا ذکر ہے۔

3434.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’قریش کی عورتیں ان تمام عورتوں (عربی خواتین) سے بہتر ہیں جو اونٹ پرسوار ہوتی ہیں۔ یہ سب عورتوں سے زیادہ اپنے بچوں پر شفقت کرتی ہیں اور اپنے شوہر کے مال کا زیادہ خیال رکھنے والی ہیں۔‘‘ یہ حدیث بیان کرنے کے بعد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہاکرتے تھے کہ مریم ؑ بنت عمران کبھی اونٹ پر سوار نہیں ہوئیں۔ امام زہری  ؒکے بھتیجے اور اسحاق کلبی نے زہری سے روایت کرنے میں یونس کی متابعت کی ہے۔