قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3452. فَقَالَ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا حَضَرَهُ الْمَوْتُ فَلَمَّا يَئِسَ مِنْ الْحَيَاةِ أَوْصَى أَهْلَهُ إِذَا أَنَا مُتُّ فَاجْمَعُوا لِي حَطَبًا كَثِيرًا وَأَوْقِدُوا فِيهِ نَارًا حَتَّى إِذَا أَكَلَتْ لَحْمِي وَخَلَصَتْ إِلَى عَظْمِي فَامْتُحِشَتْ فَخُذُوهَا فَاطْحَنُوهَا ثُمَّ انْظُرُوا يَوْمًا رَاحًا فَاذْرُوهُ فِي الْيَمِّ فَفَعَلُوا فَجَمَعَهُ اللَّهُ فَقَالَ لَهُ لِمَ فَعَلْتَ ذَلِكَ قَالَ مِنْ خَشْيَتِكَ فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ قَالَ عُقْبَةُ بْنُ عَمْرٍو وَأَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ ذَاكَ وَكَانَ نَبَّاشًا

مترجم:

3452.

حضرت خذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’ایک شخص مرنے لگا، جب وہ زندگی سےبالکل مایوس ہو گیا تو اس نے اپنے اہل خانہ کو وصیت کی کہ جب میں مرجاؤں تو میرے لیے بہت سی لکڑیاں جمع کر کے، ان میں آگ لگادینا اور مجھے جلا دینا۔ اور جب آگ میرے گوشت کو کھا جائے اور میری ہڈیوں تک پہنچ جائے اور وہ بھی جل کر کوئلہ ہو جائیں تو اس کوئلے کو پیس لینا۔ پھر کسی تیز ہوا والے دن اسے دریامیں بہادینا، چنانچہ انھوں نے ایسا ہی کیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس ذرات کو جمع کر کے اس سے پوچھا: تونے ایسا کیوں کیا؟ اس نے کہا : تیرےخوف سے۔ تو اللہ تعالیٰ نے اسے معاف کر دیا۔‘‘ عقبہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے آپ کو یہ فرماتےبھی سناتھا: ’’وہ شخص کفن چور تھا۔‘‘