تشریح:
1۔ یہودونصاریٰ اور مسلمان مذہبی دنیا کی یہ تین قومیں ہیں جنھیں آسمانی کتابیں دی گئیں۔ ان کے علاوہ دوسری قوموں میں بھی الہام ربانی کا القا ہوا ہے مگر ان کی تاریخ مستند ذرائع سے مرتب نہیں ہوسکی۔ بہرحال یہ تین مذہبی قومیں دنیا میں اپنے قدیم دعووں کے ساتھ موجودہیںِ، جن میں مسلمان قوم ایک ایسے دین کی علمبردار ہے جس نے سابقہ تمام ادیان کو منسوخ کردیا ہے۔ انھیں اللہ تعالیٰ نے یہ برتری بخشی ہے کہ ہر نیک کرم کرنے پر ان کو نہ صرف دوگنا بلکہ دس گنا تک اجر ملتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’جو کوئی اللہ کے ہاں نیکی لے کر آئے گا اسے اس کا دس گنا ثواب ملے گا۔‘‘ (الأنعام:160/6) بلکہ بعض اعمال صالحہ کا ثواب دس سے بھی زیادہ کئی سوگنا تک ملتا ہے۔ بعض اعمال ایسے ہیں جن کے اجر کے لیے کوئی پیمانہ مقرر نہیں بلکہ بلاحد وحساب اس کا اجر ملتا ہے۔ ارشادباری تعالیٰ ہے:’’بلاشبہ صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بلاحساب دیا جائے گا۔‘‘ (الزمر 10/39) احادیث کے مطابق روزہ بھی انھی اعمال سے ہے جن کا اجر اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے بلاحساب دے گا۔ 2۔بہرحال اس حدیث میں یہود و نصاریٰ کا ایک کردار نمایاں طور پر بیان ہوا ہے، اس لیے امام بخاری ؒ نے اسے بیان کیا ہے۔