تشریح:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جانوروں کے بارے میں حساب کتاب ہوگا۔ اگر وہ عورت مومن تھی تو اپنے جرم کی سزا بھگت کر جہنم سے نکل آئے گی اور اگر وہ کافر تھی تو ہمیشہ کے لیے عذاب برداشت کرے گی۔ 2۔ بعض مترجمین نے خشاش کے معنی گھاس پھونس کیا ہے جو صحیح نہیں کیونکہ بلی گھاس پھونس نہیں کھاتی بلکہ اس کے معنی زمین کے کیڑے مکوڑے ہیں۔ واللہ أعلم۔