تشریح:
1۔ دباء، کدو کابرتن، حنتم: سبزرنگ کا برتن، مقیر:کےبجائے یہ لفظ نقیر ہے۔ وہ برتن کو لکڑی کو کرید کر بنایا جائے اور مزفت روغنی برتن کو کہتے ہیں۔ دور جاہلیت میں یہ تمام برتن شراب کشید کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ آغاز اسلام میں ان برتنوں کو نبیذ بنانے کے لیے استعمال کرنے کی ممانعت تھی بعد ازاں ان میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی۔ 2۔مضر، عرب کا ایک بہادر جاں نثارقبیلہ تھا۔ یہ قبیلہ نزار بن سعد بن عدنان سے شروع ہوا کیونکہ مضر اس کے بیٹے کا نام تھا۔ انھیں نضر اس لیے کہا جاتا تھا کہ وہ خوبصورت تھے اور ان کا چہرہ چمکدار تھا، نیز انھوں نے عرب میں سب سے پہلے خوبصورت آواز سے اونٹوں کو چلانے کا طریقہ ایجاد کیا۔ 3۔حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عدنان کے والد، ان کے بیٹے معد، ربیعہ، مضر ، قیس ، تمیم ،اسد،ضبہ،اور وہ خود سب مسلمان حضرت ابراہیم ؑ کے دین پر تھے۔ (فتح الباري:647/6) 4۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب یہ ہے: ’’محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خذیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔‘‘ (صحیح البخاري، مناقب الأنصار، باب مبعث النبي صلی اللہ علیه وسلم قبل الحدیث:3851) امام بخاری ؒ نے تاریخ الکبیر میں حضرت ابراہیم ؑ تک آپ کا نسب بیان کیا ہے۔