تشریح:
1۔ آغازاسلام میں بیشتر کفار مشرق کی جانب رہتے تھے، وہاں سے دجال بھی خروج کرے گا، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’فتنے مشرق سے اٹھیں گے۔‘‘ فدادین سے مراد اونچی آوازیں نکالنے والے ہیں، اہل وبراس کا بیان ہے۔ اونٹوں والے جنگلات میں رہائش پزیر ہوں گے۔ ان کی عادت ہے کہ وہ سخت آوازیں نکالتے ہیں، یعنی کھیتی باڑی اور اونٹوں میں مصروف رہنے کےباعث وہ امور آخرت سے غافل ہوں گے جس کی وجہ سے ان کے دل سخت ہوجائیں گے۔ 2۔ اس حدیث میں ربیعہ اور مضر قبائل کاذکر ہے کہ اکثر قبائل عرب ان کی طرف منسوب ہیں، اس لیے امام بخاری ؒنے اس حدیث کو بیان کیا ہے، نیز صفات وخصائل کے اعتبار سے قبائل کئی طرح کے ہیں۔ان میں زیادہ باعزت وہ شخص اور قبیلہ ہوگا جو زیادہ تقویٰ شعار ہوگا۔ واللہ أعلم۔