قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3499 .   حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَيْسَرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ الْهِلَالِيَّ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ آيَةً وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ خِلَافَهَا فَجِئْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةَ وَقَالَ كِلَاكُمَا مُحْسِنٌ وَلَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ اخْتَلَفُوا فَهَلَكُوا

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب::

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3499.   حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے ایک آدمی کو قرآنی آیت پڑھتے سنا جبکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو اس کے خلاف پڑھتے سنا تھا، چنانچہ میں اس شخص کو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا اور آپ سے واقعہ عرض کیا۔ اس دوران مجھے آپ ﷺ کے چہرہ انور پر ناپسندیدگی کے اثرات محسوس ہوئے۔ آپ نے فرمایا: ’’تم دونوں درست پڑھتے ہو لیکن ایک دوسرے سے اختلاف نہ کرو کیونکہ تم سے پہلے لوگ اختلاف کا شکار ہوئے تو وہ تباہ وبرباد ہوگئے۔‘‘