تشریح:
یہ حدیث پہلے کئی مرتبہ بیان ہوچکی ہے۔ اس مقام پر لانے کا مقصد یہ ہے کہ عرب کے لوگ قبیلہ ربیعہ کی شاخ ہیں یا قبیلہ مضر سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ دونوں قبیلے حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد سے ہیں۔ وفد عبد قیس کی آمد کے وقت مضر قبیلہ مسلمان نہیں ہواتھا اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے انھیں ہدایت دی اور مسلمان ہوگئے۔ الغرض آپ کی زندگی میں یہ دونوں مشرف بہ اسلام ہوچکے تھے۔ واللہ أعلم۔