تشریح:
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جہالت عرب بیان کرنے کے لیے مذکورہ حدیث کے ایک طریق کی طرف اشارہ کیاہے ،جس کے مطابق اقرع بن حابس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا تھا کہ آپ کے پیروکار تو حاجیوں کی چوری کرنے والے ہیں۔ (صحیح البخاري، المناقب، حدیث:3516) یہ عرب کی جہالت تھی کہ وہ حاجیوں کی خدمت کرنے کے بجائے ان کے سفر پر خرچ چوری کرکے انھیں بے سہارا کردیتے تھے،حالانکہ حجاج کرام اللہ کے مہمان ہوتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوغفار کے لیے دعا فرمائی تھی کہ اللہ تعالیٰ ان کی کوتاہی معاف کردے تاکہ ان سے چوری کی تہمت دور ہوجائے اور اللہ کے حضور انھیں کسی قسم کی شرمساری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ واللہ أعلم۔