قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابٌ:)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3540. بَاب حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْجُعَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَأَيْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ ابْنَ أَرْبَعٍ وَتِسْعِينَ جَلْدًا مُعْتَدِلًا فَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ مَا مُتِّعْتُ بِهِ سَمْعِي وَبَصَرِي إِلَّا بِدُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ خَالَتِي ذَهَبَتْ بِي إِلَيْهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَ أُخْتِي شَاكٍ فَادْعُ اللَّهَ لَهُ قَالَ فَدَعَا لِي

مترجم:

3540.

حضرت جعید بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت سائب بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو چورانوے(94)سال کی عمر میں دیکھا جبکہ وہ اچھے خاصے طاقتور اور معتدل حالت میں تھے۔ انھوں نے فرمایا کہ مجھے خوب معلوم ہے کہ میرے حواس، کان اور آنکھ اب تک کام کر رہے ہیں۔ یہ صرف رسول اللہ ﷺ کی دعا کی برکت ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ میری خالہ مجھے ایک مرتبہ آپ ﷺ کی خدمت میں لے گئیں، انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !میرا بھانجا بیمار ہے، آپ اس کے لیے اللہ سے دعا کریں تو نبی ﷺ نے میرے لیے دعا فرمائی تھی۔