موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3601 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَقَامَ مَنْ كَانَ قَرِيبَ الدَّارِ مِنْ الْمَسْجِدِ يَتَوَضَّأُ وَبَقِيَ قَوْمٌ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِخْضَبٍ مِنْ حِجَارَةٍ فِيهِ مَاءٌ فَوَضَعَ كَفَّهُ فَصَغُرَ الْمِخْضَبُ أَنْ يَبْسُطَ فِيهِ كَفَّهُ فَضَمَّ أَصَابِعَهُ فَوَضَعَهَا فِي الْمِخْضَبِ فَتَوَضَّأَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ جَمِيعًا قُلْتُ كَمْ كَانُوا قَالَ ثَمَانُونَ رَجُلًا
صحیح بخاری:
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3601. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک دفعہ نماز کاوقت ہوگیا تو جس کا گھر مسجد کے قریب تھا وہ اپنے گھر وضو کرنے کے لیے چلا گیا۔ کچھ لوگ باقی رہ گئے تو نبی کریم ﷺ کے پاس پتھر کا بنا ہو ایک برتن لایا گیا جس میں تھوڑا سا پانی تھا۔ آپ نے اپنی ہتھیلی اس میں رکھنا چاہی لیکن اس کامنہ اتنا تنگ تھا کہ آپ اس کے اندر اپنی ہتھیلی پھیلا کر نہیں رکھ سکتے تھے، چنانچہ آپ نے اپنی انگلیاں سمیٹ کر اس برتن میں رکھیں۔ پھر تمام لوگوں نے اس سے وضو کیا۔ (راوی کہتا ہے : )میں نے حضرت انس ؓسے پوچھا: وہ کتنے لوگ تھے؟انہوں نے بتایا کہ اسی(80)آدمی تھے۔