تشریح:
1۔مسیلمہ کذاب شعبدہ باز قسم کا انسان تھا۔اسے حضرت وحشی ؓ نے خلافت صدیقی میں قتل کیا۔ وہ فرماتے تھے کہ میں نے زمانہ کفر میں خیر المسلمین حضرت حمزہ ؓ کو شہید کیا اور زمانہ اسلام میں شر الکفار مسیلمہ کذاب کو جہنم واصل کیا۔ اسی طرح اسود عنسی کو فیروز دیلمی ؓ نے صنعاء میں قتل کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ کو اس کے مرنے کی خبر دی تھی۔ 2۔ رسول اللہ ﷺ نے خبر دی کہ آپ کے بعد دو کذاب ظاہر ہوں گے جو نبوت کا دعوی کریں گے۔ آپ کے خبر دینے کے مطابق ان کا ظہور ہوا،ان کے خروج سے مراد ان کی شان و شوکت اور دعوائے نبوت ہے۔3۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھوں میں سونے کے کنگن دیکھے۔ سونے سے اشارہ ان کی فریب کاریوں کی طرف ہے کیونکہ سونے کا نام زخرف بھی ہے اس کے معنی ملمع سازی اور فریب کاری ہے۔4۔دو کنگن دو کذاب تھے پھونک مارنے سے ان کا اڑجانا یہ سرعت ہلاکت سے کنایہ ہے کہ یہ لوگ بڑی آسانی سے ہلاک ہو جائیں گے۔ واللہ أعلم۔