تشریح:
1۔نواصی الخیل سے وہ بال مراد ہیں جو گھوڑے کی پیشانی پر لٹکے ہوتے ہیں۔اس سے مقصود صرف بال نہیں بلکہ یہ پوری ذات سے کنایہ ہے،یعنی گھوڑا سارے کا سارا خیروبرکت کا حامل ہے۔2۔رسول اللہ ﷺ کی مذکورہ پیش گوئی حرف بہ حرف پوری ہوئی۔آج بھی فوج میں گھوڑے کی اہمیت مسلم ہے۔فوجی ضروریات کے لیے اسے رکھا جاتا ہے بلکہ فوج میں اس کے متعلق مستقل ایک شعبہ قائم ہے۔اس میں اعلیٰ قسم کے گھوڑے درآمد کیے جاتے ہیں اور فوجیوں کو اس پر سواری کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔قیامت تک گھوڑوں کی یہ ضرورت باقی رہے گی۔ان کی خیروبرکت یہی ہے کہ ان کی ضرورت باقی رہے گی ،خواہ دور کتنا ہی ماڈرن ہوجائے۔