تشریح:
1۔اس حدیث میں نبوت کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر فتح ہونے سے پہلے ہی فرمادیاتھا کہ خیبر ویران ہوا،پھر اس کے مطابق ظہور ہوا۔غزوہ خیبر کی تفاصیل کتاب المغاذی میں بیان ہوگی۔2۔حدیث کے آخری الفاظ: ’’جب ہم کسی قوم کے میدان میں ڈیرے ڈال دیں تو ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح بری ہوجاتی ہے۔‘‘ میں فتح کی بشارت ہے بلکہ دیگرغزوات میں بھی فتوحات کی طرف واضح اشارہ ہے اور فتوحات کی یہ برکت گھوڑوں کی حاضری کی وجہ سے ہے۔اس سے گھوڑوں کی فضیلت بھی ثابت ہوئی۔3۔واضح رہے کہ لشکر کو"خمیس" اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس کے پانچ حصے ہوتے ہیں:1۔میمنہ۔2۔میسرہ۔3۔مقدمہ۔4۔ساقہ۔5۔قلب،بہرحال یہ حدیث بھی علامات نبوت میں سے ہے۔واللہ أعلم۔