قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: «وَمَنْ صَحِبَ النَّبِيَّﷺ، أَوْ رَآهُ مِنَ المُسْلِمِينَ، فَهُوَ مِنْ أَصْحَابِهِ»

3650. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ سَمِعْتُ زَهْدَمَ بْنَ مُضَرِّبٍ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ أُمَّتِي قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ عِمْرَانُ فَلَا أَدْرِي أَذَكَرَ بَعْدَ قَرْنِهِ قَرْنَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ إِنَّ بَعْدَكُمْ قَوْمًا يَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ وَيَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ وَيَنْذُرُونَ وَلَا يَفُونَ وَيَظْهَرُ فِيهِمْ السِّمَنُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( امام بخاری نے کہا کہ ) جس مسلمان نے بھی آنحضرت ﷺ کی صحبت اٹھائی یا آپ کا دیدار اسے نصیب ہوا ہو وہ آپ کا صحابی ہےجمہور علماء کا یہی قول ہے کہ جس نے آنحضرت ﷺکو ایک بار بھی دیکھا ہو وہ صحابی ہے بشرطیکہ وہ مسلمان ہو۔ بس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک بار دیکھ لینا ایسا شرف ہے کہ ساری عمر کا مجاہدہ اس کے برابر نہیں ہوسکتا ۔ بعض نے کہا کہ اولیاء اللہ جن صحابہ کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتے ان سے مراد وہ صحابہ ہیں جو آپ کی صحبت میں رہے اور آپ سے استفادہ کیا اور آپ کے ساتھ جہاد کیا، مگر یہ قول مرجوح ہے، ہمارے پیرومرشد محبوب سبحانی حضرت سید جیلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کوئی ولی ادنیٰ صحابی کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتا۔ ( وحیدی )

3650.

حضرت عمران بن حصین  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت کا بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے۔ پھر ان لوگوں کا جو اس زمانے کے بعد آئیں گے۔ پھر ان کا جو اس زمانے کے بعدآئیں گے۔‘‘ حضرت عمران بن حصین  ؓ   کہتے ہیں: مجھے یاد نہیں کہ آپ ﷺ نے اپنے دور کے بعد زمانوں کا ذکر کیا یاتین کا؟(پھر آپ نے فرمایا: )’’پھر تمھارے بعد ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو گواہی دیں گے۔ جبکہ ان سے گواہی طلب نہیں کی جائے گی۔ وہ خیانت کریں گے، ان میں امانت داری نہیں ہوگی۔ وہ نذر اور منت مانیں گے لیکن انھیں پورا نہیں کریں گے اور ان میں موٹاپا ظاہر ہوگا۔‘‘