قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: «وَمَنْ صَحِبَ النَّبِيَّﷺ، أَوْ رَآهُ مِنَ المُسْلِمِينَ، فَهُوَ مِنْ أَصْحَابِهِ»

3651. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ النَّاسِ قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَجِيءُ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَهَادَةُ أَحَدِهِمْ يَمِينَهُ وَيَمِينُهُ شَهَادَتَهُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَكَانُوا يَضْرِبُونَنَا عَلَى الشَّهَادَةِ وَالْعَهْدِ وَنَحْنُ صِغَارٌ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( امام بخاری نے کہا کہ ) جس مسلمان نے بھی آنحضرت ﷺ کی صحبت اٹھائی یا آپ کا دیدار اسے نصیب ہوا ہو وہ آپ کا صحابی ہےجمہور علماء کا یہی قول ہے کہ جس نے آنحضرت ﷺکو ایک بار بھی دیکھا ہو وہ صحابی ہے بشرطیکہ وہ مسلمان ہو۔ بس آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک بار دیکھ لینا ایسا شرف ہے کہ ساری عمر کا مجاہدہ اس کے برابر نہیں ہوسکتا ۔ بعض نے کہا کہ اولیاء اللہ جن صحابہ کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتے ان سے مراد وہ صحابہ ہیں جو آپ کی صحبت میں رہے اور آپ سے استفادہ کیا اور آپ کے ساتھ جہاد کیا، مگر یہ قول مرجوح ہے، ہمارے پیرومرشد محبوب سبحانی حضرت سید جیلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ کوئی ولی ادنیٰ صحابی کے مرتبہ کو نہیں پہنچ سکتا۔ ( وحیدی )

3651.

حضرت عبداللہ بن مسعود  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’بہترین لوگ میرے زمانے کے ہیں۔ پھر وہ جو ان کے متصل ہوں گے۔ پھر وہ جو ان کے بعد آئیں گے۔ پھر ایسے لوگ پیدا ہوں گے کہ گواہی دینے سے پہلے قسم ان کی زبان پر آئے گی اور قسم دینے سے پہلے گواہی دینے کے لیے تیار ہوں گے۔‘‘  (راوی حدیث) ابراہیم نخعی  ؒنے کہا: جب ہم چھوٹے چھوٹے ہوتے تھے تو ہمارے بزرگ ہمیں گواہی دینے اور عہد وپیمان کرنے پر مارتے تھے۔