تشریح:
ان احادیث میں امام بخاری ؒ نے عنوان کے دوسرے جز کو ثابت کیا ہے۔کہ رسول اللہ ﷺ کے قرابت داروں سے محبت کرناایمان کا تقاضا ہے۔ان قرابت داروں میں سرفہرست حضرت سیدہ فاطمہ ؓ ہیں۔انھیں بلاوجہ ناراض کرنا گویا رسول اللہ ﷺ کو ناراض کرناہے،اس لیے انھیں خوش رکھنے کے لیے انتہائی کوشش کی جائے،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش گوئی کے طور پر فرمایا:میرے اہل بیت میں سب سے پہلے سیدہ فاطمہ ؓ مجھ سے ملاقات کریں گی،چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے چھ ماہ بعد سیدہ فاطمہ ؓوفات پاگئیں۔اس طرح رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی حرف بحرف پوری ہوئی۔