موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ القُرَشِيِّ العَدَوِيِّ ؓ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3717 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا سَمِعْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهَا حَتَّى اسْتَنْقَذَهَا فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ لَهُ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَمَا ثَمَّ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ
صحیح بخاری:
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
باب: حضرت ابو حفص عمر بن خطاب قرشی عدویؓ کی فضیلت کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3717. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک چرواہا اپنی بکریاں چرارہا تھا کہ ایک بھیڑیے نے حملہ کر کے ان میں سے ایک بکری قابو کر لی۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کیا اس سے بکری چھڑالی تو بھیڑیا اس کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگا: درندوں کے دن ان کی حفاظت کون کرے گا؟جبکہ میرے علاوہ ان کو چرانے والا کوئی نہیں ہو گا۔‘‘ لوگوں نے کہا: سبحان اللہ (بھیڑیا باتیں کرتا ہے)۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میں اس کی تصدیق کرتا ہوں اور ابوبکرو عمر ؓبھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔‘‘ حالانکہ ابو بکر و عمر ؓ وہاں موجود نہ تھے۔