تشریح:
ایک حدیث میں کے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے ترکش سے تمام تیر نکال کر ان کے سامنے بکھیر دیے۔ اور فرمایا: ’’تم تیراندازی کرو۔ تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث:4055) حضرت علی ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے علاوہ کسی اور صحابی کے لیے اپنے ماں باپ کو جمع نہیں کیا۔(فتح الباري:107/7) حالانکہ اس سے پہلے ایک حدیث میں بیان کیا ہوا ہے کہ یہ اعزاز حضرت زبیر بن عوام ؓ کو بھی حاصل ہے۔ حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں۔شاید حضرت علی ؓ کو اس بات کا علم نہ ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت زبیر کے لیے بھی ایسا ہی فرمایا تھا یا احد کے دن حضرت سعد کے علاوہ یہ اعزاز کسی اور کو نہ ملا ہو۔(صحیح البخاري، المغازي، حدیث:4055)