قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ مَوْلَى النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ البَرَاءُ: عَنِ النَّبِيِّ ﷺ: «أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلاَنَا»

3731. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ قَائِفٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاهِدٌ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ مُضْطَجِعَانِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ قَالَ فَسُرَّ بِذَلِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَعْجَبَهُ فَأَخْبَرَ بِهِ عَائِشَةَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

´اورحضرت براء ؓنے نبی کریم ﷺسے نقل کیا کہ` نبی کریم ﷺ نے زید بن حارثہ ؓ سے فرمایا تھا، تم ہمارے بھائی اور ہمارے مولا ہو۔تشریح :حضرت زید بن حارثہ کی کنیت ابواسامہ ہے، ان کی والدہ سعدیٰ بنت ثعلبہ ہیں، جو بنی معن میں سے تھیں آٹھ سال کی عمر میں حضرت زید کو ڈاکوؤں نے اغواء کرکے مکہ میں چار سو درہم میں بیچ ڈالا۔ خریدنے والے حکیم بن حزام بن خویلد تھے جنہون نے ان کو خرید کر اپنی پھوپھی خدیجۃ الکبریٰؓ کو دے دیا۔ آنحضرت ﷺ سے شادی کے بعد حضرت خدیجہ ؓ نے ان کو رسول اللہ ﷺ کے لیے ہبہ کردیا ۔ ابتداء میں ان کو رسول اللہﷺ نے اپنا منہ بولا بیٹا بنالیا تھا اور ان کا نکاح اپنی آزاد کردہ لونڈی ام ایمن سے کردیا تھا۔ ، جن سے اسامہ رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ اس کے بعد زینب بنت جحش سے ان کا نکاح ہوا۔ آیت فلما قضیٰ زید منھا وطرا ( الاحزاب : 37 ) میں ان ہی کانام مذکور ہے۔ غزوہ موتہ میں بعمر 55 سال 8ہجری میں امیر لشکر کی حیثیت سے شہید کردیے گئے۔

3731.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک قیافہ شناس میرے پاس آیا جبکہ نبی ﷺ بھی میرے پاس موجود تھے۔ حضرت اسامہ  ؓ  اور(ان کے والد گرامی)حضرت زید بن حارثہ  ؓ دونوں لیٹے ہوئے تھے تو اس قیافہ شناس نے کہا: یہ دونوں پاؤں باہم ایک دوسرے سے پیدا ہوئے ہیں۔ حضرت عائشہ  ؓ  کا بیان ہے کہ اس انکشاف سے نبی ﷺ بہت خوش ہوئے اور یہ بات آپ کو بہت پسند آئی۔ پھر آپ نے حضرت عائشہ  ؓ  سے اس کا اظہار کیا۔