تشریح:
حضرت عمر ؓ نے حضرت بلال ؓ پرسیادت اورسرداری کا اطلاق کیا ہے۔یہ ان کی بڑی فضیلت ہے ۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ حضرت عمر ؓ سے افضل ہیں،بلکہ آپ نے اپنی طرف سے تواضع اور انکسار کے طور پر فرمایا،نیزحضرت ابوبکر ؓ پر سیادت کا اطلاق حقیقی اورحضرت بلال ؓ پر مجازی نوعیت کا ہے۔اس سے دوسرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین پرحضرت بلال ؓ کی افضلیت لازم نہیں آتی جیسا کہ حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ ؓ سے بڑھ کر کسی کو سردار نہیں دیکھا،حالانکہ وہ سیدنا ابوبکر ؓ اورسیدنا عمر ؓ کو دیکھ چکے تھے۔(جامع الترمذي، المناقب، حدیث:3772)