قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ بِلاَلِ بْنِ رَبَاحٍ، مَوْلَى أَبِي بَكْرٍؓ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَيْكَ بَيْنَ يَدَيَّ فِي الجَنَّةِ

3755. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ قَيْسٍ أَنَّ بِلَالًا قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ إِنْ كُنْتَ إِنَّمَا اشْتَرَيْتَنِي لِنَفْسِكَ فَأَمْسِكْنِي وَإِنْ كُنْتَ إِنَّمَا اشْتَرَيْتَنِي لِلَّهِ فَدَعْنِي وَعَمَلَ اللَّهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا کہ جنت میں اپنے آگے میں نے تمہارے قدموں کی چاپ سنی تھی۔تشریخ:رسول کریمﷺکے مشہور مؤذن ہیں جن کے حالات بڑی تفصیل چاہتے ہیں اسلام لانے پر اہل مکہ نے ان کو بہت ہی ستایا تھا۔خود امیہ بن خلف اپنے ہاتھ سے ان کو انتہائی اذیت دیتا تھا خدا کی شان کہ جنگ بدر میں یہ ملعون حضرت بلالؓ ہی کی تلوار سے داخل جہنم ہوا۔اصلاً یہ حبشی تھے 20ھ میں دمشق میں ان کا انتقال ہوا ؓ

3755.

حضرت قیس   ؒ  بیان کرتے ہیں کہ حضرت بلال  ؓ  نے حضرت ابو بکر  ؓ  سے کہا: اگر آپ نے مجھے اپنی ذات کے لیے خریداہے تو مجھے (اپنی غلامی میں)روک رکھیں اور اگر آپ نے مجھے اللہ کے لیے خریدا ہے تو مجھے آزاد کردیں تاکہ میں اللہ کے لیے عمل کروں۔