تشریح:
1۔ابن ام عبد سے مراد حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہیں کیونکہ ان کی والدہ ام عبد کے نام سے مشہور تھیں۔2۔حضرت ابودرداء ؓ نے اس لیے مذکورہ سوالات کیے کہ علقمہ کو بتایا جائے تمہارے پاس ایسے ایسے علماء موجود ہیں،ان کی موجودگی میں کسی دوسرے سے علم سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔3۔حضرت عبداللہ بن مسعود رسول اللہ ﷺ کے جوتے،چھاگل اور تکیہ اٹھا کر آپ کے ساتھ چلا کرتے تھے۔آپ کی مسواک کا بھی اہتمام کرتے تھے،آپ کو وضو کراتے،جب آپ غسل فرماتے توپردہ کرتے۔رسول اللہ ﷺ ان سے کوئی بات پوشیدہ نہیں رکھتے تھے۔رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا تھا:’’جب تم آؤ تو پردہ اٹھاکراندرچلے آؤ۔جب تک میں تمھیں منع نہ کرو گھر میں آنے کی اجازت ہے۔‘‘ بہرحال حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کو خادم خاص کی حیثیت حاصل تھی۔ (عمدة القاري:472/11)