تشریح:
1۔ثرید میں ایک لطافت ظاہری یہ ہے کہ وہ لذیذ اور زودہضم ہے اور اسے چبانے میں آسانی ہوتی ہے اورباطنی لطافت یہ ہے کہ اس سے صالح خون پیدا ہوتا ہے جومردانہ قوت کا باعث ہے۔اس طرح حضرت عائشہ ؓ کی ظاہری برتری یہ ہے کہ ان کی زبان پر فصاحت وبلاغت اور بیان میں روانی تھی۔ اور باطنی فضیلت یہ ہے کہ فقہیہ اور صاحب بصیرت تھیں۔عربوں میں جو کھانے تھے ان میں ثرید زیادہ مرغوب اور پسندیدہ تھا۔2۔اس تشبیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ میں حسن خلق ،حلاوتِ نطق،زبان کی فصاحت،جودتِ طبع،رائے کی پختگی اور عقل میں سنجیدگی بدرجہ اتم موجود تھیں۔سب سے بڑھ کر یہ کہ رسول اللہ ﷺ سے انھیں بہت محبت تھی اور رسول اللہ ﷺ کے ہاں بھی ان کی بہت چاہت تھی۔سب سے بڑی بات یہ ہے کہ دین کے ایک تہائی مسائل ان سے مروی ہیں۔یہ اعزاز کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہوا۔