تشریح:
1۔اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ سب ازواج مطہراتؓ سے افضل ہیں۔ چونکہ حضرت خدیجہؓ اس سے پہلے فوت ہوچکی تھیں، لہذا وہ اس خطاب میں شامل نہیں۔ 2۔بعض حضرات نے حدیث میں مذکور اختصاص کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ حضرت عائشہ ؓ کپڑوں کی صفائی میں ایک خاص ذوق رکھتی تھیں اورنظافت فرشتوں کو پسند ہے۔ اس لیے آپ کے بستر میں وحی نازل ہوئی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ دیگر ازواج النبیﷺ صفائی کا خیال نہ رکھتی تھیں بلکہ وہ بھی صفائی ستھرائی کے اعلیٰ معیار پر فائز تھیں، لیکن حضرت عائشہؓ سب سے بڑھ کرتھیں۔ بہرحال امام بخاری ؒ نے فضیلت عائشہؓ کے متعلق کافی مواد جمع کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں جزائے خیر دے۔ (فتح الباري:137/7) (آمین)