تشریح:
تفصیل میں شک راوی کی طرف سے ہے کہ ان دونوں جملوں میں سے کون سا جملہ استعمال کیا خود اپنا نام لیا یا بطور کنایہ قبیلہ ازد کے کسی شخص کا ذکر کیا ۔ درحقیقت دونوں سے مراد خود ان کی اپنی ذات ہے۔ وہی قبیلہ ازد کے فرد تھے اور قبیلہ ازد سب کو شامل ہے چنانچہ ایک روایت میں صراحت ہے کہ حضرت انسؓ حضرت غیلان کو مخاطب کر کے انصار کے واقعات بیان کرتے۔ (صحیح البخاري، المناقب، حدیث:3844)