قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍؓ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3791 .   حَدَّثَنَا مُوسَى عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ دَخَلْتُ الشَّأْمَ فَصَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ يَسِّرْ لِي جَلِيسًا فَرَأَيْتُ شَيْخًا مُقْبِلًا فَلَمَّا دَنَا قُلْتُ أَرْجُو أَنْ يَكُونَ اسْتَجَابَ قَالَ مِنْ أَيْنَ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ قَالَ أَفَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالْوِسَادِ وَالْمِطْهَرَةِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ الَّذِي أُجِيرَ مِنْ الشَّيْطَانِ أَوَلَمْ يَكُنْ فِيكُمْ صَاحِبُ السِّرِّ الَّذِي لَا يَعْلَمُهُ غَيْرُهُ كَيْفَ قَرَأَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ وَاللَّيْلِ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى قَالَ أَقْرَأَنِيهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاهُ إِلَى فِيَّ فَمَا زَالَ هَؤُلَاءِ حَتَّى كَادُوا يَرُدُّونِي

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

 

تمہید کتاب  (

باب: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓکے فضائل کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3791.   حضرت علقمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں شام پہنچا تو سب سے پہلے میں نے دو رکعت نماز پڑھی اوردعامانگی: اے اللہ!مجھے کسی نیک ساتھی کی رفاقت نصیب ہو، چنانچہ میں نے دیکھا کہ ایک بزرگ آرہے ہیں۔ جب وہ قریب آگئے تو میں نے(دل میں) کہا: شاید میری دعا قبول ہوگئی ہے۔ انھوں نے پوچھا: آپ کہاں سے ہیں؟میں نے عرض کیا: کوفہ کا رہنے والا ہوں۔ انھوں نے فرمایا: کیا تمہارے ہاں صاحب نعلین، صاحب وسادہ اور صاحب مطہرہ نہیں ہیں؟کیا تمہارے پاس وہ شخصیت نہیں ہے جسے شیطان مردود سے پناہ مل چکی ہے؟کیا تمہارے ہاں سربستہ راز جاننے والے نہیں ہیں، جن رازوں کو ان کے سوا اور کوئی نہیں جانتا؟پھر فرمایا: ابن ام عبدسورہ لیل کی تلاوت کس طرح کرتے ہیں؟میں نے کہا: وہ اس طرح پڑھتے ہیں: ﴿وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ ﴿١﴾ وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّىٰ ﴿٢﴾ وَالذَّكَرَ وَالْأُنثَىٰ﴾ انھوں نے فرمایا: مجھے نبی کریم ﷺ نے اپنی زبان مبارک سے اسی طرح سکھایا تھا لیکن اب اہل شام مجھے اس طرح قراءت کرنے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔