تشریح:
1۔ اس مقام پر جو انصار کے گھرانوں میں خیر و برکت کا ذکر ہوا ہے وہ مجموعی طور پر ہے۔ اگر خصوصیت کے ساتھ ہر فرد کو دیکھا جائے تو بنو ساعدہ کے بعض افراد بنو نجار کے بعض اشخاص سے افضل ہوں گے چنانچہ حضرت اسید بن حضیر سعد بن معاذ ؓ اور عباد بن بشر ؓ اشبلی ہونے کے باوجود بہت سے بنو نجار کے افراد سے افضل ہیں قبل ازیں روایت میں تھا کہ حضرت سعد بن عباد ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کرنا چاہا تھا مگر وہ اپنے بھتیجے کے کہنے سے رک گئے اور اپنے خیال سے رجوع کر لیا اور اس روایت میں ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے ملے اور آپ سے عرض کی؟ ان دونوں روایات میں تطبیق کی یہ صورت ہے کہ پہلے وہ اپنے خیال سے رک گئے بعد میں جب اتفاقاً ملاقات ہوئی تو آپ سے عرض کیا ہو گا۔ (فتح الباري:148/7) 2۔ واضح رہے کہ فضیلت میں مذکورہ درجہ بندی قبولیت اسلام میں سبقت نصرت دین میں اولیت اور دل و جان سے رسول اللہ ﷺ پر فدائیت کی بنیاد پر ہے۔