تشریح:
1۔حضرت ابی بن کعب ؓ کا تعلق نجار کے قبیلے سے ہے۔ بیعت عقبہ ثانیہ میں آپ موجود تھے۔ غزوہ بدر اور دیگرغزوات میں شرکت کی۔ 2۔مذکورہ حدیث کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق حضرت ابی بن کعب ؓ کو قرآن سنایا۔ یہ ان کی ایسی فضیلت ہے جس میں اور کوئی صحابی شریک نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی فضیلت ظاہر کرنے کے لیے انھیں قرآن سنایا تاکہ لوگوں کو ان سے قرآن پڑھنے کی رغبت ہو، چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے بعد قراءت قرآن میں مشہور امام ہوئے بلکہ یہ سید القراء کے لقب سے مشہور ہیں۔ (عمدة القاري:520/1)