تشریح:
1۔ متعدد بیویوں کا ایک دوسری پر غیرت کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ ان کی فطرت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ کو ڈانٹ ڈپٹ نہیں فرمائی۔
2۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کو حضرت خدیجہ ؓ سے بہت محبت تھی اور گزشتہ عہد محبت کو یاد کرکے ان کی حیات وممات میں رفاقت کی حرمت کا خیال رکھتے تھے۔ ایک روایت میں ہے حضرت عائشہ ؓ نے کہا: اللہ تعالیٰ نے ایک بڑی عمر والی کے عوض آپ کو ایک نوخیز لڑکی عطا کردی ہے۔ یہ بات سن کررسول اللہ ﷺ خفا ہوئے تو حضرت عائشہ ؓ نے کہا:اللہ کی قسم! میں آئندہ حضرت خدیجہ ؓ کا ذکر بھلائی سے کروں گی۔ (المعجم الکبیر للطبراني:14/7۔ 15) ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کا بدل نہیں دیا کیونکہ وہ اس وقت ایمان لائیں جب لوگوں نے میری نبوت کا انکار کیا تھا۔‘‘ (مسند أحمد:118/6۔ و فتح الباري:176/7)