قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ: أَصْلِحِ الأَنْصَارَ، وَالمُهَاجِرَةَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3826 .   حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ تَقُولُ نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا حَيِينَا أَبَدَا فَأَجَابَهُمْ اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَأَكْرِمْ الْأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

 

تمہید کتاب  (

باب: نبی کریم ﷺ کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار اور مہاجرین پر اپنا کرم فرما

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3826.   حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ انصار غزوہ خندق کے موقع پر کہتے تھے: ہم وہ ہیں جنہوں نے حضرت محمد (ﷺ) سے جہاد پر بیعت کی ہے۔ جب تک ہماری جان میں جان ہے۔ آپ ﷺ نے ان کے جواب میں فرمایا: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا کوئی حقیقی زندگی نہیں، اس لیے تو انصار اور مہاجرین پر اپنا فضل و کرم فرما۔‘‘