تشریح:
عامر بن ربیعہ سے روایت ہے کہ مجھے زید بن عمرو نے کہا:میں نے اپنی قوم کی مخالفت کی ہے اور حضرت ابراہیم ؑ اور حضرت اسماعیل ؑ کے دین کو اختیار کرلیا ہے۔ وہ دونوں اس قبلے کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے تھے اور میں حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد سے"آخرالزمان "نبی کا انتظار کررہا ہوں۔ لیکن مجھےیقین ہے کہ میں انھیں نہیں پاسکوں گا اور میں آپ پر ایمان لاتا ہوں اور آپ کی تصدیق کرتا ہوں، شہادت دیتا ہوں کہ آپ واقعی اللہ کے رسول ﷺ ہیں۔ اگر تمہاری زندگی لمبی ہوئی تو آپ کو میری طرف سے سلام کہہ دینا۔ حضرت عامر کہتے ہیں کہ میں نے جب اسلام قبول کیا تو رسول اللہ ﷺ سے یہ واقعہ عرض کیا۔ آپ نے اس کے سلام کا جواب دیتے ہوئے اس کے لیے رحمت کی دعا کی اور فرمایا:میں اسے جنت میں دامن گھسیٹتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ (أخبار مکة للفاکھي:205/6۔ و فتح الباري:181/7)