تشریح:
بیت اللہ کے اردگرد دیوارنہ تھی بلکہ لوگوں کے گھر تھے، صرف مطاف کی جگہ خالی نہ تھی جہاں لوگ نمازیں پڑھتے اور طواف کرتے تھے۔ حضرت عمر ؓ نے مطاف کے اردگرد ایک دیوار بنا دی تاکہ بچوں اور جانوروں سے محفوظ ہوجائے۔ وہ دیوار بھی تقریباً ایک گزاونچی تھی۔ حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ نے سارے بیت اللہ کو گرادیا اور اسے ازسر نوتعمیر کیا۔ انھوں نے حطیم کعبے سے ملا دیا اور دروازے سطح زمین پر بنائے۔ ایک دروازہ داخل ہونے کے لیے اور دوسرا باہرجانے کے لیے رکھا۔ حجاج بن یوسف نے اسے گرا کر پھر اسی طرح کردیا جس طرح پہلے تھا۔ اب بیت اللہ کی تعمیر حجاج بن یوسف کی بنیادوں پر ہے۔ دورحاضر میں سعودی حکومت نے مسجد حرام کی توسیع وتعمیر میں بیش بہا اورگراں قدرخدمات سرانجام دی ہیں۔اللہ تعالیٰ ان کی خدمات قبول فرمائے اور تادیر اس حکومت کو قائم ودائم رکھے۔ آمین یا رب العالمین۔