تشریح:
1۔ شرعی دلیل کے بغیر مستقبل کی خبریں دینا کہا نت ہے ہماری شریعت میں(حُلْوَانُ الْكَاهِنِ) یعنی کاہن کا نذرانہ حرام ہے، اس لیے حضرت ابو بکر ؓ نے قے کر کے اسے نکال دیا۔ آپ نے تقوی اور احتیاط کی بنا پر ایسا کیا بصورت دیگر آپ اس کا تاوان بھی دے سکتے تھے۔ ظہور نبوت سے پہلے زمانہ جاہلیت میں اس طرح کے کام بہت ہوتے تھے۔
2۔ اس سے معلوم ہوا کہ حرام کی ملازمت سے ملنے والی پنشن بھی حرام ہے۔ اس سے انتہائی ضروری ہے۔
3۔ واضح رہے کہ خراج اس رقم کو کہتے ہیں جو غلام کما کے روزانہ اپنے آقا کو ادا کرتا ہے اور یہ طے شدہ ہوتی ہے۔ واللہ اعلم۔