قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَاب القَسَامَةِ فِي الجَاهِلِيَّةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3846. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ يَوْمُ بُعَاثٍ يَوْمًا قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدِ افْتَرَقَ مَلَؤُهُمْ، وَقُتِّلَتْ سَرَوَاتُهُمْ وَجُرِّحُوا، قَدَّمَهُ اللَّهُ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دُخُولِهِمْ فِي الإِسْلاَمِ»،

مترجم:

3846.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ بعاث کی لڑائی اللہ تعالٰی نے رسول اللہ ﷺ کی آمد سے پہلے برپا کرادی تھی، چنانچہ رسول اللہ ﷺ جب مدینہ طیبہ تشریف لائے تو انصار کی جماعت ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی۔ ان کے سردار مارے جا چکے تھے یا زخمی پڑے تھے۔ اللہ تعالٰی نے اس (لڑائی) کو اپنے رسول ﷺ کی خاطر پہلے برپا کرا دیا تاکہ انصار اسلام میں داخل ہو جائیں۔