تشریح:
صفاہ مروہ کے درمیان سعی کرنا سنت ہے اور اس کی ابتدا بی بی ہاجرہ سے ہوئی تھی، لیکن یہ سعی ایک مخصوص جگہ میں ہے یعنی جہاں سبز نشانات ہیں اور بجلی کی ٹیوبیں لگی ہوئی ہیں اس کے درمیان دوڑنا سنت ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ کا بھی یہ مسلک ہے کہ ایک مخصوص جگہ کے درمیان دوڑنا سنت ہے۔ سارے بطن وادی میں سعی کرنا سنت نہیں بلکہ یہ اہل جاہلیت کا شعار تھا کہ وہ ساری وادی میں دوڑ لگاتے تھے ہمارے بعض کم علم مسلمان بھی ایسا کرتے ہیں۔ انھیں سمجھانا چاہیے کہ ساری وادی میں دوڑ لگانے کی ضرورت نہیں اور نہ عورتوں کو اس طرح کرنا چاہیے۔