قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ أَيَّامِ الجَاهِلِيَّةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3864 .   حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ بَيَانٍ أَبِي بِشْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ دَخَلَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى امْرَأَةٍ مِنْ أَحْمَسَ يُقَالُ لَهَا زَيْنَبُ فَرَآهَا لَا تَكَلَّمُ فَقَالَ مَا لَهَا لَا تَكَلَّمُ قَالُوا حَجَّتْ مُصْمِتَةً قَالَ لَهَا تَكَلَّمِي فَإِنَّ هَذَا لَا يَحِلُّ هَذَا مِنْ عَمَلِ الْجَاهِلِيَّةِ فَتَكَلَّمَتْ فَقَالَتْ مَنْ أَنْتَ قَالَ امْرُؤٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ قَالَتْ أَيُّ الْمُهَاجِرِينَ قَالَ مِنْ قُرَيْشٍ قَالَتْ مِنْ أَيِّ قُرَيْشٍ أَنْتَ قَالَ إِنَّكِ لَسَئُولٌ أَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَتْ مَا بَقَاؤُنَا عَلَى هَذَا الْأَمْرِ الصَّالِحِ الَّذِي جَاءَ اللَّهُ بِهِ بَعْدَ الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ بَقَاؤُكُمْ عَلَيْهِ مَا اسْتَقَامَتْ بِكُمْ أَئِمَّتُكُمْ قَالَتْ وَمَا الْأَئِمَّةُ قَالَ أَمَا كَانَ لِقَوْمِكِ رُءُوسٌ وَأَشْرَافٌ يَأْمُرُونَهُمْ فَيُطِيعُونَهُمْ قَالَتْ بَلَى قَالَ فَهُمْ أُولَئِكِ عَلَى النَّاسِ

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

 

تمہید کتاب  (

باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3864.   حضرت قیس بن ابوحازم سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر ؓ قبیلہ احمس کی ایک عورت کے پاس گئے جسے زینب بنت مہاجر کہا جاتا تھا۔ انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ بات نہیں کرتی۔ حضرت ابوبکر ؓ نے دریافت کیا: اسے کیا ہے یہ بات کیوں نہیں کرتی؟ لوگوں نے کہا کہ یہ خاموش رہ کر حج کرتی ہے۔ حضرت ابوبکر ؓ نے اسے کہا: بات کرو، چپ رہنا جائز نہیں بلکہ یہ دور جاہلیت کی یاد ہے، تو وہ بول پڑی۔ پوچھنے لگی: آپ کون ہیں؟ آپ نے فرمایا: میں مہاجرین میں سے ہوں۔ اس نے کہا: کون سے مہاجرین سے ہو؟ آپ نے فرمایا: قریش میں سے۔ اس نے کہا: قریش کے کس قبیلے سے ہو؟ فرمایا: تو بہت سوال کرتی ہے۔ میں ابوبکر ہوں۔ اس نے کہا: اس نیک امر پر جو اللہ نے ہمیں جاہلیت کے بعد عطا کیا ہے ہم کتنا عرصہ باقی رہیں گے؟ آپ نے فرمایا: تمہاری بقا اس پر اس وقت تک ہے جب تک تمہارے امام درست رہیں گے۔ اس نے پوچھا: امام کون ہیں؟ آپ نے فرمایا: کیا تیری قوم کے چودھری اور سردار نہیں ہیں جو لوگوں کو حکم دیتے ہیں تو وہ ان کی اطاعت کرتے ہیں۔ اس نے کہا: کیوں نہیں، حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: بس یہی لوگوں کے امام ہیں۔