قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ أَيَّامِ الجَاهِلِيَّةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3867 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ أَنَّ الْقَاسِمَ كَانَ يَمْشِي بَيْنَ يَدَيْ الْجَنَازَةِ وَلَا يَقُومُ لَهَا وَيُخْبِرُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَقُومُونَ لَهَا يَقُولُونَ إِذَا رَأَوْهَا كُنْتِ فِي أَهْلِكِ مَا أَنْتِ مَرَّتَيْنِ

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

 

تمہید کتاب  (

باب: جاہلیت کے زمانے کا بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3867.   حضرت عبدالرحمٰن بن قاسم سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت قاسم جنازے کے آگے آگے چلتے تھے اور اسے دیکھ کر کھڑے نہ ہوتے تھے۔ اور وہ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے حوالے سے خبر دیتے تھے کہ اہل جاہلیت جب جنازے کو دیکھتے تو اس کے لیے کھڑے ہو جاتے اور دو مرتبہ کہا کرتے تھے: تو وہی ہے جو اپنے اہل کے پاس تھا۔