تشریح:
1۔اس حدیث سے امام بخاری ؒ نے ہجرت حبشہ کو ثابت کیا ہے کہ حضرت عثمان ؓ نے حبشے کی طرف پہلی ہجرت میں شمولیت کی اور ان کے ہمراہ ان کی بیوی حضرت رقیہ ؓ بھی تھیں۔رسول اللہ ﷺ کو ان کی خبر میں دیر ہوئی تو آپ بہت پریشان ہوئے۔ آخر کار ایک عورت حبشے سے آئی، اس نے بتایا کہ میں نے ان دونوں کو وہاں دیکھا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ان کا ساتھی ہے۔‘‘ حضرت لوط ؑ کے بعد حضرت عثمان ؓ پہلے شخص ہیں، جنھوں نے اپنی بیوی کو ساتھ لے کر ہجرت کی ہے۔ 2۔امام بخاری ؒ نے اس عنوان کے تحت مذکورہ حدیث ذکر کرنے میں یہی نکتہ پیش نظر رکھا ہے، لیکن حبشے کی دوسری ہجرت میں حضرت عثمان ؓ شامل نہیں ہوئے، اس لیے حدیث میں پہلی دوہجرتوں سے مراد حبشہ اور مدینہ طیبہ کی ہجرت ہے۔ اس حدیث سے متعلقہ دیگر مباحث ہم پہلے ذکر کرآئے ہیں اور کچھ کتاب الحدود میں ذکر کریں گے۔ باذن اللہ تعالیٰ۔